Home Blog Blog Decision to reduce import duties at IMF’s request, vehicles will become cheaper
Decision to reduce import duties at IMF’s request, vehicles will become cheaper

Decision to reduce import duties at IMF’s request, vehicles will become cheaper

آئی ایم ایف کے مطالبے پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ اس فیصلے سے امپورٹڈ گاڑیاں سستی ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ حکومت نے بیرونی مساقبت کیلے معشیت کو مکمل طور پر کھولنے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہےاس مطالبہ کے تحت آئندہ 5 برس میں برآمدی ٹیرف ایک تہائی کم کرکے اس کو 7.1 فیصد لایا جاے گا

اس مفاہمت کیساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف سٹاف لیول معایدہ کےقریب پہنچ گئے ہیں ،جو کہ 1 ارب کی قسط ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی لازی شرط ہے ،تاہم اوسط ٹیرف میں ایک تہائی کمی سے محصولات میں 278 ارب ڈالرروپے کی کمی واقع ہوگی جس کی تلافی ٹریڈ لائزیشن کے نتیجے میں معاشی سر گرمیاں کی اضافے متوقع ہے۔ زرائع کے مطابق حکومت نےاضافی کسٹمز ڈیوٹیز مکمل ختم کرنے ۔ریگولیٹری ڈیوٹیز میں 75 فیصد کمی اور کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول کے تحت رعایتیں واپس لینے پر اتفاق کیا ہے ،زرایع کے مطابق پانچ برسوں میں مجموعی اوسط ٹیرف موجودہ 10.6 فیصد سے کم کرکے 7.1 ٖفیصد پر لائیں گے ، جس کا آغاز رواں سال جولائی سے ہوگا۔مجموئی ٹیرف میں 33 فیصد موشیت کو بیرونی مساقبت کیلئے مکمل طور پر کھول دیں گے ،پاکستان کا آئی ایم ایف کیساتھ ٹریڈ لائزیشن پر اتفاق ایسے وقت ہوا ہے جب امریکہ سمیت بیشتر مماملک اپنی سرحدیں غیر ملکیوں کے لیے بند کر رہے ہیں۔ٹیرف کے تحفظ میں پروان چڑھنے والی پاکستانی کمپنیاں بیرونی مسقابت اہل بی نہیں ،جس کی قیمت صارفین کو ادا کرنی پڑتی ہے۔جنوبی اشیا میں مجموعی اوسط ٹیرف 5.7 فیصد جبکہ اشیا میں 7.5 فیصد ہیں

ذرائع نے بتایا ہے زرائع نے بتایا ہے کہ ائی ایم ایف کے ساتھ اس مفاہمت پر علم درامد رواں سال جولائی میں تشکیل پانے والی نئی قومی تحریک پالیسی کے ذریعے جب کہ نیو اٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اور ایکسپورٹ پالیسی پر جولائی 2026 سے ہوگا ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے ائی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جون کے اخر تک وفاقی کابینہ سے نئی تحریک پالیسی کی منظوری حاصل کر لے گا ٹیرف میں کمی پر عمل درامد سال 2025 26 کے بجٹ میں ہوگا جسے جون میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے ائی ایم ایف کو یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ ماسوائے انتہائی ضرورت کے کوئی نیو ریگولیٹری ڈیوٹی مستقبل میں متعارف نہیں کرائے جائے گی اگر ایسا ہوا تو اس کی معیاد مقرر کی جائے گی اضافی کسٹمرز ڈیوٹیوں کو کسٹمرز ڈیوٹیز یا ریگولیٹری ڈیوٹیز میں ضم کر دیا جائے گا ذرائع نے بتایا کہ اٹو سیکٹر پر ایڈ ٹیرف میں بڑی تبدیلیوں سے گاڑیاں سستی ہو جائیں گی جس میں حکومت سال 2030 تک اٹو انڈسٹری کے لئے غیر ضروری تحفظ ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے حکومت نے کسٹم ڈیوٹی سلیبس کو بھی معقول بنانے کی یقین دہائی کرائی ہے اٹو سیکٹر کے لیے اوس ٹیرف 5.6 تک لایا جائے گا ذرائع نے بتایا کہ ائی ایم ایف نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ اٹو سیکٹر کے لیے اوس ٹریف 5.6 تک لایا جائے گا ایک باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ائی ایم ایف نے اس بات کی بھی یقین دہائی مانگی ہے کہ حکومت 2027 تک ائی ایم ایف پروگرام ختم ہونے کے بعد ٹیرف پروگرام پانچ سال تک جاری اور اس سے ڈی ریل نہیں کرے گی منرل سیکٹر پر غیر ٹیرف رکاوٹیں بھی دور کی جائیں گی پاکستانی حکام کو یقین ہے کہ ازاد تجارتی معاہدے ریگولیٹری ڈیوٹیز کی زیادہ شرح کی بڑی وجہ ہے حکومت ان ڈیوٹی کو چین سے سامان کی درامد روکنے کے لئے استعمال کرتی ہے ڈیوٹیز میں کمی کی تلافی درامد اور تجارتی سرگرمیوں میں متوقع اضافے سے حاصل مقامی ٹیکس پوری کی جائے گی جو کہ وزارت تجارت کے اندازے کے مطابق 14 کھرب روپے تک پہنچ سکتے ہیں حکام کو یقین کو یقیں ہے کہ ٹریڈ لبر لائزیشن سے سال 2030 تک برامدات 47 ارب ڈالر تک بڑھائی اور معشیت 4.6 کی شرح سے نمو حاصل کر سکتی ہے

Add comment

Subscribe

Sign up to receive
the latest news

All you need to know about everything that matters

© 2024 Zawarcars All rights reserved.